Powered By Blogger

Friday, 24 January 2025

 چورن پور: جب عدالت میں خوف نے قدم جمنے شروع کیے

چورن پور، ایک خیالی ریاست ہے جو نہ صرف اپنے حسین مناظر کے لیے مشہور ہے بلکہ یہاں کی عجیب و غریب عدالتی صورتحال بھی لوگوں کی زبانوں پر ہے۔ یہ ریاست ایک ایسے وقت میں جکڑی ہوئی ہے جہاں انصاف کا خواب دکھائی دیتا ہے لیکن حقیقت میں اس کا کوئی ٹھوس وجود نظر نہیں آتا۔ چورن پور میں عدالتوں کا حال کچھ ایسا تھا کہ انصاف کے نام پر سب کچھ متنازع ہوچکا تھا۔

ایک صبح کا منظر تھا، گیارہ بجے کا وقت، اور عدالتوں کے باہر معمول کے مطابق ہلچل تھی۔ مگر اندر، جج صاحب اپنے کیسز کی فائلیں پڑھنے میں محو تھے، اور کوئی بھی صورتحال معمول کے مطابق ہی لگ رہی تھی۔ مگر پھر کچھ ایسا ہوا جو چورن پور کی تاریخ کا ایک سنسنی خیز واقعہ بن گیا۔

عدالتی کمرے میں خوف کا آغاز
کمرۂ عدالت کی فضا میں کچھ بدلی بدلی سی محسوس ہو رہی تھی۔ یہ کوئی عام دن نہیں تھا۔ عدالت میں پیش ہونے والے ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے درخواست دی تھی، اور وہ جج کے سامنے موجود تھا۔ اس کی پیشی ایک معمولی سا مقدمہ تھا، مگر کچھ گڑبڑ تھی جو ابھی تک کسی کو محسوس نہیں ہو رہی تھی۔

اچانک، باہر سے ایک زوردار شور آیا، قدموں کی تیز آوازیں اور نعروں کی گونج سنائی دی۔ کچھ ہی لمحوں بعد، عدالت کا دروازہ دھڑام سے کھلا اور ایک مشتعل ہجوم، جو غصے سے بھرا ہوا تھا، کمرۂ عدالت میں گھس آیا۔ ہاتھوں میں لاٹھیاں اور چہرے پر نفرت کے آثار، یہ منظر کچھ ایسا تھا کہ انسان کی روح تک دہل جائے۔

ہجوم کا حملہ اور جج کی بے بسی
"یہاں انصاف نہیں ہوگا!" ہجوم کے کسی فرد کی آواز سنائی دی۔
"ہم خود انصاف کریں گے!" اس کے بعد دوسرے فرد نے بلند آواز میں کہا۔

یہی وہ لمحہ تھا جب ملزم کو جج کی آنکھوں کے سامنے گھسیٹ کر ہجوم نے عدالت سے باہر نکال لیا۔ جج صاحب، جو ابھی تک اس صورتحال سے غافل تھے، اس حملے کو روکنے میں ناکام رہے۔ ہجوم کی شدت اتنی تھی کہ جج صاحب نے بمشکل اپنی جان بچائی اور عدالت کی پچھلی کھڑکی سے باہر نکل گئے۔

چورن پور کا مستقبل: ایک سوال
یہ واقعہ چورن پور کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ دن جب عدالت میں خوف اور دہشت کا راج تھا، اور انصاف کی کرسی بھی بے بس ہوگئی تھی۔ جج صاحب کی کوششوں کے باوجود، یہ سوال ذہن میں ابھرتا ہے: کیا چورن پور کبھی انصاف کے اصولوں کو سمجھ سکے گا؟ کیا یہاں کے لوگ کبھی انصاف کا حق ادا کرنے والے ہوں گے؟

چورن پور کی یہ کہانی ہمیں یہ بتاتی ہے کہ انصاف کے اداروں کی طاقت صرف ان کی مضبوطی اور اصولوں پر عمل درآمد سے جڑی ہوتی ہے، اور جب یہ ادارے کمزور پڑ جاتے ہیں تو ہجوم کے جبر کے سامنے بے بس ہوجاتے ہیں۔