گزشتہ دنوں سندھ ہایئکورٹ بارکے ڈنر کے دوران کراچی کا ایک انتہائی بداخلاق اور بدتمیز سیشن جج پروگرام میں شرکت کیلئے آیا تو اس کے پاس دعوت نامہ نہیں تھا گاڑی میں ہی بھول آیا تھا شاید وہ اپنی ججی کی دھونس میں تھا سیکورٹی اہلکاروں نے اس کو روک لیا اس نے بتایا کہ وہ سیشن جج ہے لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے ایک نہ مانی دعوت نامہ گاڑی میں رہ گیا تھا وہ وکلاء کے سامنے ہی بحث کررہا تھا کسی کو توفیق نہ ہوئی کہ اس کو جانے دو یہ سیشن جج ہے بہرحال ایک عہدیدار نے مداخلت کی اور پنڈال میں جانے کی اجازت دلوائی
اسی دوران ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ احمد صباء صاحب تشریف لائے ان کو سیکورٹی گیٹ تک پہنچنے کا فاصلہ جو چند گز ہی تھا طے کرنے میں آدھا گھنٹہ لگ گیا کیونکہ وکلاء میں وہ ہردلعزیز ہیں اور احمد صباء صاحب ہر ایک سے بہت پیار سے ملتے ہیں اور نوجوان وکلاء پر شفقت فرماتے ہیں جس کی وجہ سے سیکورٹی گیٹ کے باہر ہی ان کو ملنے والوں کا مجمع لگ گیا جب وہ وکلاء کے ساتھ پنڈال میں داخل ہوئے تو سیکورٹی اہلکار سمجھ گئے کہ یہ کوئی اہم شخصیت ہے اس لیئے ان کا کارڈ چیک نہیں کیا
سیشن جج تو وہ بدتمیز بھی تھا اور ایک سیشن جج وہ بھی تھا جو ہر ایک سے اخلاق سے پیش آتا تھا دونوں کا اسٹیٹس برابر تھا لیکن ایک نے محبت سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی جبکہ دوسرا وکلاء کے سامنے کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ذلیل ہوا
اخلاق ایسا "پیر" ہے جو زمانے کو آپ کا مرید بنادیتا ہے
ججز کو چاہیئے کہ ایسا اخلاق رکھیں کہ جب کرسی پر نہ بیٹھے ہوں اس وقت بھی لوگ ان کی عزت کریں
اسی دوران ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ احمد صباء صاحب تشریف لائے ان کو سیکورٹی گیٹ تک پہنچنے کا فاصلہ جو چند گز ہی تھا طے کرنے میں آدھا گھنٹہ لگ گیا کیونکہ وکلاء میں وہ ہردلعزیز ہیں اور احمد صباء صاحب ہر ایک سے بہت پیار سے ملتے ہیں اور نوجوان وکلاء پر شفقت فرماتے ہیں جس کی وجہ سے سیکورٹی گیٹ کے باہر ہی ان کو ملنے والوں کا مجمع لگ گیا جب وہ وکلاء کے ساتھ پنڈال میں داخل ہوئے تو سیکورٹی اہلکار سمجھ گئے کہ یہ کوئی اہم شخصیت ہے اس لیئے ان کا کارڈ چیک نہیں کیا
سیشن جج تو وہ بدتمیز بھی تھا اور ایک سیشن جج وہ بھی تھا جو ہر ایک سے اخلاق سے پیش آتا تھا دونوں کا اسٹیٹس برابر تھا لیکن ایک نے محبت سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی جبکہ دوسرا وکلاء کے سامنے کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ذلیل ہوا
اخلاق ایسا "پیر" ہے جو زمانے کو آپ کا مرید بنادیتا ہے
ججز کو چاہیئے کہ ایسا اخلاق رکھیں کہ جب کرسی پر نہ بیٹھے ہوں اس وقت بھی لوگ ان کی عزت کریں
No comments:
Post a Comment