جہاں تک میں سمجھا ہوں ڈسٹرکٹ کورٹس سے ضمانت کروانا ایک فن
ہے قانونی دلائل سے زیادہ وکیل کی حاضر
دماغی زیادہ اہمیت رکھتی ہے ڈسٹرکٹ کورٹس
میں ایک ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج صاحب ہیں میرا ان کے سامنے ماضی میں کیس چلانے کا
تجربہ کبھی اچھا نہیں رہا وہ ذرا سے کنفیوز ٹائپ ہیں
گزشتہ دنوں ایک ملزم کی ضمانت کروانی تھی میرا تجربہ کہتا
تھا کہ ضمانت کے بہت کم امکانات ہیں
قانونی پیچیدگی زیادہ تھی دلائل حق میں بھی تھے اور مخالفت میں بہرحال
ضمانت کی درخواست اسی جج صاحب کے پاس لگ گئی
میرا کیس سیریل نمبر 15 پر تھا
لیکن میرے سے پہلے جو وکلاء تھے ایک تو وہ ٹائم بہت لے رہے تھے دوسرا میں
محسوس کررہا تھا کہ جو جج کو قانون سکھانے کی کوشش کرتا جج صاحب اس کی وکٹ ہی
اڑادیتے تھے مجھ سے پہلے ایک پٹھان وکیل تھا ایک تو وہ نفلوں کا بھوکا تھا دوسرا
قانون سکھانے کا شوقین تھا نہ جانے کہاں کہاں سے قانون ڈھونڈ کے لے آیا تھا اور
دلائل تھے کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے جج کے چہرے کے تاثرات بتارہے تھے
کہ مرجائے گا اس پٹھان کو ضمانت نہیں دے گا اسی دوران میں بھی ایک فیصلہ کرچکا تھا
میرا نمبر آیا تو میں نے کوئی بھی کیس لاء پیش نہیں کیا سادہ سے دودلائل دیئے
اور تقریباً تین منٹ میں دلائل مکمل کرلیئے
جج صاحب نے کہا جی وکیل صاحب آپ کے مزید دلائل کیا ہیں میں نے کہا سادہ سا کیس ہے دلائل بھی سادہ سے ہیں جج نے فائل کھولی تھوڑا بہت پڑھا ایک پیچیدہ سا
قانونی مسئلہ پوچھا میں نے اس کا جواب دیا جج صاحب نے کہا دوپہر میں پتہ کرلینا
میں بھی خاموشی سے آگیا میرے ساتھی نے پوچھا کہ جب اتنے بہت سے قانونی حوالے موجود
تھے اور تیاری بھی تھی تو اتنا مختصر کیوں
کیا اور کیس لاء بھی پیش نہیں کیئے یہ کیا
حماقت ہے میں نے کہا کہ میں نے ایک رسک لیا ہے جج کو کنفیوز نہیں کیا میرے ساتھی نے میری رائے سے اتفاق نہیں کیا اسی
دوران وہ "نفلوں کا بھوکا پٹھان "وکیل بھی مل گیا اس نے کہا یہ کیا بات
ہوئی جب آپ نے فیس لی تھی تو آپ نے اپنے
کلائینٹ کے ساتھ انصاف کرنا تھا تیاری کرکے آنا تھا یہ کیا دومنٹ کے دلائل مقدمہ
شروع ہونے سے پہلے ہی ختم
کل مصروفیت کی وجہ سے پتہ ہی نہیں کیا آج پتہ چلا کہ ضمانت کی درخواست منظور ہوگئی ہے
اور خان صاحب کی وکٹ اڑادی گئی تھی وہ شدید صدمے کی حالت
میں تھے ہوسکتا ہے وکلاء میری رائے سے اختلاف کریں لیکن جج کو اتنا ہی قانون
پڑھانا چاہیئے جتنا وہ پڑھنا چاہتا ہو
تیاری مکمل کرنی چاہیئے لیکن میری ذاتی رائے یہ ہے کہ
دوگھنٹے کے بلاوجہ کے دلائل کیس کو خراب کرنے کا سبب بن سکتے ہیں دوسرا یہ کہ پیچیدہ معاملات میں زیادہ بولنا
نقصان کا باعث بنتا ہے
ویسے ضمانت کروانا ایک فن ہے جو ہر ایک کے بس کی بات نہیں
1 comment:
میرے ہموطنوں میں بڑے بڑے فنکار موجود ہیں ۔ ضمانت پر ہی کیا منحصر حُکمِ امتناعی لینا بھی ایک فن ہے ۔ ایک مقدمہ جو میں نے اپنے کزن کی جگہ کیا تھا کی پہلی باقاعدہ پیشی پر سول جج حیران تھا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے حُکمِ امتناعی کس بنیاد پر دیا تھا اور حکمِ امنتاعی خارج کر کے اگلی تاریخ پر میرے کزن کے حق میں فیصلہ دے دیا تاھا
Post a Comment