Powered By Blogger

Wednesday 2 July 2014

قانونی نوٹس ٭٭٭٭٭8 تحریر مس عشرت سلطان


آج دستگیر لیگل ایڈ سینٹر میں ایک خاتون قانونی  مشورے کیلئے آئیں   شادی کے ایک ماہ بعد ہی
 ناچاقی ہوگئی تھی  اور بدقسمتی سے اس کا شوہر اس کو طلاق تو دینا چاہ رہا تھا لیکن باہمی رضامندی سے اس سلسلے میں اس نے خاتون کو ایک طلاق نامہ ارسال کیا تھا جس کے مطابق دونوں میاں بیوی باہمی رضامندی سے  علیحدگی اختیار کررہے تھے اس قسم کی طلاق  کوقانونی طور پر باہمی رضامندی سے ہونے والی طلاق کہا جاتا ہے جس میں فریقین بظاہر رضامندی سے مشترکہ رضامندی اور شرائط کے تحت طلاق   دیتے ہیں  یہ طلاق نامہ بذریعہ ڈاک ایک ماہ قبل وصول ہوا تھا خاتون جس کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی وہ اس افسوسناک صورتحال سے سخت دلبرداشتہ تھیں  کہ وہ کیسے نہ چاہتے ہوئے بھی باہمی رضامندی سے طلاق حاصل کرلے لیکن اس افسوسناک واقعے سے منسلک ایک اور افسوسناک تحریر بھی تھی جو اس خاتون کو بذریعہ ڈاک وصول ہوئی تھی  وہ ایک قانونی نوٹس تھا جو ایک وکیل نے اس کے شوہر کی جانب سے بھیجا گیا تھا قانونی نوٹس کیا تھا ایک دھمکیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ تھا
قانونی نوٹس کے زریعے اس خاتون کو   ان خطرناک نتائج سے آگاہ کیا گیا جن سےوہ اس طلاق نامے پر دستخط نہ کرنے کی صورت میں  دوچار ہوسکتی تھی
خاتون کو قانونی نوٹس کے زریعے یہ بھی کہا گیا کہ وکیل صاحب کا کلایئنٹ طلاق نامے پر خاتون کے دستخط نہ کرنے کی وجہ سے کس ذہنی  اذیت سے گزررہا ہے اور اس ذہنی اذیت کا کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا جس  کی وجہ سے اس کا شوہر طلاق نامے پر دستخط نہ کرنے کی صورت میں ہرجانے کا مقدمہ بھی کرسکتا ہے
خاتون کو قانونی نوٹس میں یہ بھی تاکید کی گئی تھی کہ مزید  وقت ضائع کرنے کی بجائے وہ فوری طور طلاق نامے پر دستخط کرکے بھیج دے اور اگر اس نے ایسا نہ کیا تو اس کے خلاف دیوانی اور فوجداری مقدمہ قائم کیا جاسکتا ہے
قانونی نوٹس کا ایک تقدس ہوتا ہے  ہمیں چاہیئے کہ قانونی نوٹس میں قانونی نکات پر ہی بات کریں اور ایسی  کوئی بات نہ لکھیں جو قانون کے خلاف ہو
ایک لڑکی طلاق نامے پر دستخط نہیں کرتی تو اس کے خلاف کس قانون کے تحت فوجداری کاروائی ہوگی؟ کس تھانے میں ایف آئی آر رجسٹر ہوگی؟ اور کس اصول کے تحت اس کے خلاف سول نوعیت کی مقدمہ بازی ہوگی
ہمیں یاد رکھنا چاہیئے کہ پاکستان میں بہت سے وکلاء صرف قانونی نوٹس بھیجنے کی مد میں لاکھوں روپیہ  فیس وصول کرتے ہیں اور ان قانونی نوٹسز میں اپنے کلایئنٹ کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے  اور چند قانونی نکات پر بات کی جاتی ہے  اور یہی وکالت کے پیشے کی شان ہے

یہی نہیں دنیا بھر میں وکیل کی جانب سے بھیجے گئے قانونی نوٹس کی  اہمیت دی جاتی ہے بعض اوقات اچھا خاصا مقدمہ قانونی نوٹس کی بنیاد پر ہارنے کا خدشہ ہوتا ہے جتنا سینئر وکیل ہوگا اس کا قانونی نوٹس اتنا ہی  جامع اور سادہ ہوگا

No comments: