چیف جسٹس آف پاکستان محترم تصدق حسین جیلانی نے پاکستان کے بدمعاش اور بلیک میلر میڈیا کیلئے کام کرنے سے واضح انکار کردیا
چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اپنے دور کے دوران خود اور سپریم کورٹ کو غیر ضروری میڈیا پبلسٹی اور پاکستان کے بلیک میلر اور بدمعاش میڈیا سے زیادہ سے زیادہ دور رکھنے کی پالیسی اختیار کرلی ہے۔ ہفتہ کے روز چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کے بعدپہلی مرتبہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری آمد کے موقع پر بھی ان کو دیئے جانے والے گارڈ آف آنر اور سلامی کی کوریج کرنے کی اجازت نہ تھی ، عین وقت پر چینلز کو اجازت دی گئی ۔مگر اس تقریب کو اتنی عجلت میں ختم کردیا گیا کہ چینلز کے کیمرہ مین صحیح طرح فوٹیج بھی نہ بنا سکے۔ بعد ازاں صحافیوں نے چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا شاید وہ صحافی چیف صاحب کے زریعے اپنے چینلز کی ریٹنگ بڑھانا چاہتے تھے یا سپریم کورٹ میں زیرالتواء ٹیکس سے متعلق کیسز میں مزید ریلیف چاہتے تھےمگر چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار کو ہدایت کی کہ وہ صحافیوں کو باعزت طور پر چائے پلا کر ان سے ملاقات کے حوالہ سے معذرت کرلیں۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے میڈیا پرغیر ضروری پبلسٹی نہ کرنے کے حوالہ سے بھی بعض ہدایات جاری کی ہیں۔
No comments:
Post a Comment